Living Indus Initiative’ presented by the UN to be finalized by the Sindh Govt
Real Estate News
21 May 2022
Karachi: A committee was formed by the Sindh government, to review the proposed programs and suggestions mentioned in the UN’s draft ‘Living Indus Initiative’ to improve the water quality and quantity for improving the basin’s health, reported a news source.
It was decided in a meeting with the UN Resident Coordinator in Pakistan, Julien Harneis, and other UN officials held at Clifton Karachi.
This decision was finalized in a meeting held with the UN Resident Coordinator in Pakistan, Julien Harneis, and other UN officials in Clifton Karachi. During this meeting, the UN resident coordinator revealed that work had been initiated on the Living Indus Initiative under the PM’s climate change committee last year in December. It was acknowledged at that time that institutional changes needed to be made for the suggestions proposed to be implemented.
During the meeting of the committee, the draft of the initiative was proposed for Pakistan, and serious efforts to restore the health of the Indus Basin were recommended. It was revealed that the water quality of the Indus River has been contaminated on a massive level, which required the society to contribute towards its restoration as well.
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جو کہ اقوام متحدہ کے مسودے 'لیونگ انڈس انیشی ایٹو' میں مذکور مجوزہ پروگراموں اور تجاویز کا جائزہ لے گی تاکہ طاس کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے پانی کے معیار اور مقدار کو بہتر بنایا جا سکے۔
اس بات کا فیصلہ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس اور اقوام متحدہ کے دیگر حکام کے ساتھ کلفٹن کراچی میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔
اس فیصلے کو کلفٹن کراچی میں اقوام متحدہ کے پاکستان میں ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس اور اقوام متحدہ کے دیگر حکام کے ساتھ ہونے والی ایک میٹنگ میں حتمی شکل دی گئی۔ اس ملاقات کے دوران، اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر نے انکشاف کیا کہ گزشتہ سال دسمبر میں وزیر اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کمیٹی کے تحت لیونگ انڈس انیشی ایٹو پر کام شروع کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ تسلیم کیا گیا تھا کہ ان تجاویز پر عمل درآمد کے لیے ادارہ جاتی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کے لیے اقدام کا مسودہ تجویز کیا گیا اور سندھ طاس کی صحت کی بحالی کے لیے سنجیدہ کوششوں کی سفارش کی گئی۔ یہ انکشاف ہوا کہ دریائے سندھ کے پانی کا معیار بڑے پیمانے پر آلودہ ہوچکا ہے، جس کی بحالی کے لیے معاشرے کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔